اک دن خود کو اپنے اندر پھینکوں گا
اک دن خود کو اپنے اندر پھینکوں گا
میں شیشہ ہوں لیکن پتھر پھینکوں گا
تو پھینکے گی جھیل میں پھول کلائیوں کے
اور میں اپنی ذات کے کنکر پھینکوں گا
تیری خوشبو بسی ہوئی ہر سلوٹ میں
کھائی میں لے جا کر میں بستر پھینکوں گا
خواب میں تیرے پھول بدن کو نوچوں گا
اپنی چیخیں تیرے اندر پھینکوں گا
میں چھینوں گا صحرا قیس قبیلے سے
ریت کو پھر بادل کے منہ پر پھینکوں گا
میک اپ کپڑے البم اور کتابیں بھی
باندھ کے یادیں پار سمندر پھینکوں گا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.