اک دیا جل رہا ہے ہوا تیز ہے
اک دیا جل رہا ہے ہوا تیز ہے
دل مگر کانپتا ہے ہوا تیز ہے
عارضوں کے پر پنکھ کیا ہو گئے
شوق محو دعا ہے ہوا تیز ہے
ایک جھونکے میں خوشبو کہاں اڑ گئی
کون سا گل کھلا ہے ہوا تیز ہے
دشت در دشت اڑتی ہوئی خاک میں
زندگی لاپتہ ہے ہوا تیز ہے
کہہ رہی ہیں سمندر کی خاموشیاں
میرے سینے میں کیا ہے ہوا تیز ہے
مست ہاتھی سے بادل کہاں کھو گئے
چیونٹیوں سی گھٹا ہے ہوا تیز ہے
کون روتا ہے وقت سحر دل دکھا
اک سسکتی صدا ہے ہوا تیز ہے
کیا وہ آیا کہ زنجیر ہلنے لگی
یا مرا واہمہ ہے ہوا تیز ہے
اس بلندی سے گزرے تو ایسا لگا
کیا کھلی سی فضا ہے ہوا تیز ہے
ہم کہاں جا رہے ہیں زمیں چھوڑ کر
یہ سفر کون سا ہے ہوا تیز ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.