Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اک دو قدم ہی ساتھ چلے بھی تو کیا چلے

محمد مزمل خان

اک دو قدم ہی ساتھ چلے بھی تو کیا چلے

محمد مزمل خان

MORE BYمحمد مزمل خان

    اک دو قدم ہی ساتھ چلے بھی تو کیا چلے

    تا عمر ساتھ دو تو وفا کا پتہ چلے

    وقت سحر نظر جو پڑی سوئے رزم گاہ

    دعویٰ وفا کا تھا جنہیں خیمے اٹھا چلے

    ایسا چراغ جس پہ خدا مہربان ہو

    کیا بجھ سکے گا لاکھ مخالف ہوا چلے

    تھی اک متاع زیست مگر ان کی بزم میں

    کیا خوب آئے دیکھیے وہ بھی لٹا چلے

    مقتل کی آبرو تھے وہی لوگ شادباش

    تیغ رضائے یار سے جو سر کٹا چلے

    ظلمت کدوں میں دہر کے جب تھی نہ کوئی آس

    تب ساتھ ساتھ میرے ترے نقش پا چلے

    تیرے خیال سے ہے منور سیاہ شب

    ورنہ تو روشنی کا کسے کیا پتہ چلے

    بےچینؔ میں ہوں راہ فنا کا وہ راہرو

    تائید جس کے قدموں کی کرتی بقا چلے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے