اک دوجے کو دیر سے سمجھا دیر سے یاری کی
اک دوجے کو دیر سے سمجھا دیر سے یاری کی
ہم دونوں نے ایک محبت باری باری کی
خود پر ہنسنے والوں میں ہم خود بھی شامل تھے
ہم نے بھی جی بھر کر اپنی دل آزاری کی
اک آنسو نے دھو ڈالی ہے دل کی ساری میل
ایک دیے نے کاٹ کے رکھ دی گہری تاریکی
دل نے خود اصرار کیا اک ممکنہ ہجرت پر
ہم نے اس مجبوری میں بھی خود مختاری کی
چودہ برس کے ہجر کو امشب رخصت کرنا ہے
سارا دن سو سو کر جاگنے کی تیاری کی
ہم بھی اسی دنیا کے باسی تھے سو ہم نے بھی
دنیا والوں سے تھوڑی سی دنیا داری کی
انجمؔ ہم عشاق میں اونچا درجہ رکھتے ہیں
بے شک عشق نے ایسی کوئی سند نہ جاری کی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.