اک دوسرے کا ہاتھ بھی پکڑے ہوئے ہیں لوگ
اک دوسرے کا ہاتھ بھی پکڑے ہوئے ہیں لوگ
پھر بھی یہ لگ رہا ہے اکیلے کھڑے ہیں لوگ
دنیا کہاں کہاں ہے کسی کو خبر نہیں
خوش فہمیوں کی قبر میں سوئے ہوئے ہیں لوگ
اس سمت جا رہے ہیں جدھر زندگی نہیں
آنکھیں کھلی ہوئی ہیں مگر سو رہے ہیں لوگ
سورج زکوٰۃ بانٹ کے واپس چلا گیا
کشکول ہاتھ میں لیے اب بھی کھڑے ہیں لوگ
نادرؔ تم اپنی پیاس کہاں لے کے آ گئے
قطرے ادھار مانگ کے دریا بنے ہیں لوگ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.