اک دوسرے میں ڈوب کے ہم پار ہو گئے
اک دوسرے میں ڈوب کے ہم پار ہو گئے
اس بار یوں ملے ہیں کہ سرشار ہو گئے
ویسے شروع میں ہمیں دشواریاں ہوئیں
پھر اس کے بعد ہم بھی اداکار ہو گئے
اس جسم کو توجہ کا فقدان لے گیا
تم نے چھوا نہیں ہے تو مسمار ہو گئے
کل کا کسے پتا مگر اتنا ضرور ہے
ہم لوگ ذہنی طور پہ تیار ہو گئے
دریا نہ دوریوں کا کبھی پار ہو سکا
کشتی میں پاؤں رکھتے ہی بیدار ہو گئے
مٹی کے ساتھ ذہن کو بھی کچھ نمو ملی
بارش ہوئی تو تھوڑے سے اشعار ہو گئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.