Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اک فاختہ یہ پوچھ رہی ہے ہواؤں سے

بلراج حیرت

اک فاختہ یہ پوچھ رہی ہے ہواؤں سے

بلراج حیرت

MORE BYبلراج حیرت

    اک فاختہ یہ پوچھ رہی ہے ہواؤں سے

    کب تک چلے گا کام تمہاری دعاؤں سے

    موتی لٹا رہے ہیں ستارے اداؤں سے

    خیرات ضو کی لائے ہیں سورج کے گاؤں سے

    اے انتہائے شوق ذرا صبر کر ابھی

    الجھا ہوا ہے ذہن ابھی ابتداؤں سے

    اے تیرگی کے سانپ مرے دل پہ لوٹ جا

    تیرا ہی ذکر خیر تھا دھندلی فضاؤں سے

    دی ہیں جو آہ نیم شبی نے بصیرتیں

    کافور ہو نہ جائیں سحر کی دعاؤں سے

    ننھا سا اک فرشتہ کھڑا دیکھتا رہا

    کچھ کہہ رہا تھا آدمی برگد کی چھاؤں سے

    شب بھر بھنبھوڑتا رہا کتا قیاس کا

    ایسی بھی دل لگی نہ کیا کر گداؤں سے

    حیرتؔ یہ اعتقاد کا اندھا کنواں نہیں

    بچ کر نکل شعور کی جلتی چتاؤں سے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے