Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اک غیر کہ محفل سے اٹھایا نہیں جاتا

نشترچھپروی

اک غیر کہ محفل سے اٹھایا نہیں جاتا

نشترچھپروی

MORE BYنشترچھپروی

    اک غیر کہ محفل سے اٹھایا نہیں جاتا

    اک میں کہ کبھی ساتھ بٹھایا نہیں جاتا

    سننے کو تو راضی ہیں وہ حال دل بیتاب

    افسوس مجھی سے یہ سنایا نہیں جاتا

    اس ضعف و نقاہت کا برا ہو کہ شب وصل

    وہ پاس ہیں اور ہاتھ لگایا نہیں جاتا

    تم دیکھ کے مجھ کو تو گرا دیتے تھے پردہ

    منہ سامنے غیروں کے چھپایا نہیں جاتا

    جس روز سے اغیار نے بھڑکایا ہے ان کو

    میں بزم میں اس دن سے بلایا نہیں جاتا

    خط غیر کا بھیجا ہے مجھے یار نے قاصد

    قسمت کا لکھا سچ ہے مٹایا نہیں جاتا

    غم دوست وہ ہوں میری تسلی نہیں ہوتی

    جب تک کہ میں جی بھر کے ستایا نہیں جاتا

    لے لے کے مرا نام دیا کرتے ہیں گالی

    میں دل سے کبھی ان کو بھلایا نہیں جاتا

    آنکھیں تو ملاتے ہیں غضب ناک وہ ہو کر

    افسوس ہے دل ان سے ملایا نہیں جاتا

    اب ضبط فغاں کا نہیں یارا مجھے ہرگز

    راز دل بیتاب چھپایا نہیں جاتا

    اللہ ر نزاکت کہ مرے قتل پہ نشترؔ

    اس شوخ سے خنجر بھی اٹھایا نہیں جاتا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے