اک گلی سے خوشبو کی رسم و راہ کافی ہے
اک گلی سے خوشبو کی رسم و راہ کافی ہے
لاکھ جبر موسم ہو یہ پناہ کافی ہے
نیت زلیخا کی کھوج میں رہے دنیا
اپنی بے گناہی کو دل گواہ کافی ہے
عمر بھر کے سجدوں سے مل نہیں سکی جنت
خلد سے نکلنے کو اک گناہ کافی ہے
آسماں پہ جا بیٹھے یہ خبر نہیں تم کو
عرش کے ہلانے کو ایک گناہ کافی ہے
پیروی سے ممکن ہے کب رسائی منزل تک
نقش پا مٹانے کو گرد راہ کافی ہے
چار دن کی ہستی میں ہنس کے جی لیے عنبرؔ
بے نشاط دنیا سے یہ نباہ کافی ہے
- کتاب : Dil Kay Ufuq Par (Pg. 51)
- Author : Ambareen Haseeb Amber
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.