اک گوشۂ دل میں جو کسی کے ہیں مکیں ہم
اک گوشۂ دل میں جو کسی کے ہیں مکیں ہم
یہ زعم ہے گویا کہ ہیں والئ زمیں ہم
جاری ہے دلوں کا تو وہی ربط نہانی
ہر چند کہیں اور ہیں وہ اور کہیں ہم
کیا ہے یہ مکاں کیا یہ دیار اور یہ جہاں کیا
یہ اوج ہے اپنا کہ جہاں وہ ہیں وہیں ہم
یہ معجزۂ عشق ہے اک زندہ حقیقت
آتے ہیں نظر آج جہاں بھر میں ہمیں ہم
واں اپنی رسائی نہ سہی در تو ہے اس کا
ہوتے نہیں اغیار سے یوں چیں بہ جبیں ہم
ہر اک میں نظر آتی ہیں کچھ اس کی ادائیں
الفت نہ کسی اور سے کر بیٹھے کہیں ہم
جو چاہے کہے ایذا دے یا کچھ کرے تذلیل
در چھوڑ کے اس کا نہیں جا سکتے کہیں ہم
پروانۂ جنت ہمیں دلواتے ہیں کیوں آپ
کہہ تو دیا سو بار کہ جائیں گے نہیں ہم
نظارۂ عالم ہے بس اک خواب پریشاں
بیدار ہوئے گر نظر آئیں گے ہمیں ہم
دنیا میں ہے نیرنگیٔ تقدیر تماشا
تھے آبلہ پا کل تو ہیں اب تخت نشیں ہم
اف اک دل رہبرؔ پہ حسینوں کی یہ تکرار
للچائیں ہمیں ہم اسے پا جائیں ہمیں ہم
- کتاب : Payaam-e-Rehber (Pg. 20)
- Author : Jitendra Mohan Sinha Rehber
- مطبع : Karanti Gupta & Om Parkash Gupt C-1205, Rajaji Puram, Lucknow (1995)
- اشاعت : 1995
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.