اک ہمیں سلسلۂ شوق سنبھالے ہوئے ہیں
اک ہمیں سلسلۂ شوق سنبھالے ہوئے ہیں
وہ تو سب عہد وفا حشر پہ ٹالے ہوئے ہیں
ولولے دل کے سنبھلتے ہی نہیں سینے میں
جانے کس چاند کے یہ بحر اچھالے ہوئے ہیں
قریۂ خواب کہ جس نور نہایا ہوا ہے
ہم اسی سے یہ شب و روز اجالے ہوئے ہیں
وقت دنیا میں پھراتا ہے دنوں کو کیا کیا
دیکھ جو کوہ تھے وہ روئی کے گالے ہوئے ہیں
تو ملے یا نہ ملے جو ہو مقدر اپنا
کیا یہ کم ہے کہ ترے چاہنے والے ہوئے ہیں
گوندھ کر ڈھال کسی صورت یکتائی میں
جان و تن قلب و نظر تیرے حوالے ہوئے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.