اک ہنسی رخ پر سجا لیتے ہیں ہم
درد کا پورا مزہ لیتے ہیں ہم
جب سنبھلنے کا ہمیں خطرا دکھے
احتیاطاً لڑکھڑا لیتے ہیں ہم
وینٹیلیٹر پر پڑے بے جان سے
کتنی امیدیں لگا لیتے ہیں ہم
ہائے ان نازک لبوں کا پوچھنا
اک غزل لکھنے کا کیا لیتے ہیں ہم
تو ہمیں کچھ سال پہلے دیکھتا
آج کل تو مسکرا لیتے ہیں ہم
دل نہ جانے کب میسر ہو ہمیں
کام دنیا سے چلا لیتے ہیں ہم
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.