اک ہرا جزیرہ بھی پانیوں سے آگے ہے
اک ہرا جزیرہ بھی پانیوں سے آگے ہے
اس کی دید کی ساعت رت جگوں سے آگے ہے
کون سے مناظر میں اس کو ڈھونڈنے نکلیں
وہ گمان سے ہٹ کر حیرتوں سے آگے ہے
بادبان کی آنکھیں خواب کون سا دیکھیں
کون اک کنارا سا ساحلوں سے آگے ہے
عکس جھلملاتے ہیں ایک سبز قریے کے
جو جلے درختوں کے جنگلوں سے آگے ہے
نام کیا لکھیں اس کا سب حروف اس کے ہیں
کیا اسے تراشیں وہ خواہشوں سے آگے ہے
کون سی خلاؤں میں کس افق کو جاتے ہو
جو قدم اٹھاتے ہو منزلوں سے آگے ہے
- کتاب : Funoon (Monthly) (Pg. 240)
- Author : Ahmad Nadeem Qasmi
- مطبع : 4 Maklood Road, Lahore (25Edition Nov. Dec. 1986)
- اشاعت : 25Edition Nov. Dec. 1986
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.