اک حسیں دور سے گزرا تھا کبھی یاد نہ کر
اک حسیں دور سے گزرا تھا کبھی یاد نہ کر
کام ہمت سے لئے جا اسے برباد نہ کر
آزما ضبط و فغاں نالۂ و فریاد نہ کر
یاد ماضی سے دل خستہ کو آباد نہ کر
ہم نے مانا کہ ستم تجھ پہ ہوا ہے لیکن
دل بیتاب کو شرمندۂ فریاد نہ کر
ہوں بہانہ تجھے آنسو تو سلیقے سے بہا
ایسے نایاب گہر مفت میں برباد نہ کر
اے اسدؔ ہو نہ اثر وقت کے بہکانے کا
اب کسی اور کو دل میں کبھی آباد نہ کر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.