اک حسینہ پر ہے مرتا دل بھی ہرجائی نہیں
اک حسینہ پر ہے مرتا دل بھی ہرجائی نہیں
ان کو بھی کثرت میں وحدت سے شناسائی نہیں
غیر کو اب دخل دے اتنی شکیبائی نہیں
اس لیے تصویر جاناں ہم نے بنوائی نہیں
حسن بے پروا سے ہم کیا شکوۂ مرہم کریں
ان کو سکھلائی کسی نے بھی مسیحائی نہیں
بد مزاجی کا ترے ہم خوب تر دیتے جواب
شکر کر ہم نے طبیعت اس طرح پائی نہیں
ہر کسی کو ہم نے دیکھا نام لیوا عشق کا
ہائے پر حاصل محبت کو ہے دارائی نہیں
ہجر میں بھی وصل سا وہ گر میسر ہے ہمیں
کیوں گوارا دل کو پھر الفت میں تنہائی نہیں
وہ بدلتے رہتے ہیں معیار جوگیؔ دم بہ دم
یوں مری الفت کو ہے حاصل پذیرائی نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.