اک اک کر کے پولیں ساری کھولوں گا
اک اک کر کے پولیں ساری کھولوں گا
لیکن اتنی جلدی تھوڑی کھولوں گا
اس خوشبو سے بس اس کو مہکانا ہے
میں موقع آنے پر شیشی کھولوں گا
مل جائے گا چہرہ میرے مطلب کا
تب جا کر آنکھوں کی پٹی کھولوں گا
تم نے وقت لیا تھا سکہ چننے میں
سو میں بھی اب دیر سے مٹھی کھولوں گا
یوں نہ لگے میں اس کی راہ میں بیٹھا تھا
اس باری آرام سے کنڈی کھولوں گا
کلاس میں بیٹھے گھنٹوں دیکھوں گا اس کو
ٹیچر ٹوکے گی تب کاپی کھولوں گا
سوچو مت بس باندھو میرے ہاتھوں کو
پھر میں جانوں کیسے رسی کھولوں گا
- کتاب : Word File Mail By Salim Saleem
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.