Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اک جفا کار کو دلدار سمجھ بیٹھے تھے

لئیق اکبر سحاب

اک جفا کار کو دلدار سمجھ بیٹھے تھے

لئیق اکبر سحاب

MORE BYلئیق اکبر سحاب

    اک جفا کار کو دلدار سمجھ بیٹھے تھے

    دشمن جاں تھا جسے یار سمجھ بیٹھے تھے

    جس ستمگر نے مجھے اپنا نہیں سمجھا تھا

    اس کو میرا سبھی اغیار سمجھ بیٹھے تھے

    ہجر کی رات کٹی چاند کو تکتے تکتے

    چاند کو یار کا رخسار سمجھ بیٹھے تھے

    مدتوں بعد کیا اس نے محبت کو قبول

    ہم تو تاخیر کو انکار سمجھ بیٹھے تھے

    وصل کی صبح تھے ہم عالم مدہوشی میں

    دنیا والے ہمیں مے خوار سمجھ بیٹھے تھے

    پیر و ملا نے ترے گھر کو ہے مل کر لوٹا

    جبہ دستار کو کردار سمجھ بیٹھے تھے

    حشر کے روز تھا اعمال سے دفتر خالی

    زیست کو درہم و دینار سمجھ بیٹھے تھے

    آبلہ پائی ملی دشت محبت میں سحابؔ

    راہ پرخار کو گلزار سمجھ بیٹھے تھے

    داد کیا ملتی انہیں بزم سخن میں اے سحابؔ

    الجھے افکار کو اشعار سمجھ بیٹھے تھے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے