اک جھلک میں لے گئی سب لوٹ کر اچھا لگا
اک جھلک میں لے گئی سب لوٹ کر اچھا لگا
اس نے نظروں سے ملائی جب نظر اچھا لگا
وہ اچانک مجھ سے ملنے آئے گھر اچھا لگا
میرے غم کی کر گئے پل میں سحر اچھا لگا
دیکھ کر چہرے کو ان کے دیکھتا ہی رہ گیا
ہو گیا مجھ پر نہ جانے کب اثر اچھا لگا
دل کے کاغذ پر غزل بن کر اتر آئی ہے وہ
سوچتا تھا جس کو میں پہروں پہر اچھا لگا
حسن والوں سے محبت کا صلہ یہ پا لیا
چوٹ کھائی دل پہ ہے گھائل جگر اچھا لگا
چین سے وہ بھی کہاں ہے چھوڑ کر شارقؔ مجھے
جاگتی رہتی ہے وہ بھی رات بھر اچھا لگا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.