اک جسم ہیں کہ سر سے جدا ہونے والے ہیں
اک جسم ہیں کہ سر سے جدا ہونے والے ہیں
ہم بھی زباں سے اپنی ادا ہونے والے ہیں
تعریف ہو رہی ہے ابھی تھوڑی دیر بعد
خوش ہونے والے سارے خفا ہونے والے ہیں
سنتے ہیں وہ انار کلی کھلنے والی ہے
کہئے کہ ہم بھی موج صبا ہونے والے ہیں
قربت میں اس کی اور ہی کچھ ہونے والے تھے
اس سے بچھڑ کے دیکھیے کیا ہونے والے ہیں
منتر کی طرح اس کو پڑھے جا رہے ہیں ہم
اک دن طلسم ہوش ربا ہونے والے ہیں
- کتاب : Quarterly TASTEER Lahore (Pg. 610)
- Author : Naseer Ahmed Nasir
- مطبع : H.No.-21, Street No. 2, Phase II, Bahriya Town, Rawalpindi (Issue No. 1, 2, Jan To June.2011)
- اشاعت : Issue No. 1, 2, Jan To June.2011
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.