اک کہانی جو سبھی کو وہ سناتا بھی نہیں
اک کہانی جو سبھی کو وہ سناتا بھی نہیں
اصل کردار مرے سامنے لاتا بھی نہیں
جانے لگتا ہوں تو وہ پاؤں پکڑ لیتا ہے
اور ستم یہ ہے کہ سینے سے لگاتا بھی نہیں
لے تو آتا ہے وہ بازار میں ہر روز مجھے
پر مری خوبیاں اوروں کو بتاتا بھی نہیں
بے ہنر کہہ کے پشیمان تو کرتا ہے مگر
جانے کیا رمز ہے جو مجھ کو گنواتا بھی نہیں
ایک تصویر سے ہٹتی نہیں آنکھیں میری
ایک چہرہ ہے مرے سامنے آتا بھی نہیں
مجھ سے اک آتش وحشت کا دھواں اٹھتا ہے
وہ کہ اس شعلۂ تاباں کو بجھاتا بھی نہیں
زخم ایسا ہے کہ پاگل ہوا جاتا ہے مگر
اپنے ہم راہ بہت دیر رلاتا بھی نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.