اک خالی چاند ہی لب جو رکھنا تھا
اک خالی چاند ہی لب جو رکھنا تھا
اس کے ہجر کا یہ بھی پہلو رکھنا تھا
سب کا دامن موتیوں سے بھرنے والے
میری آنکھ میں بھی اک آنسو رکھنا تھا
سورج کرنا تھا میری پیشانی کو
اس مٹی میں یہ بھی جادو رکھنا تھا
کس کی آنکھیں کہاں کی آنکھیں حرف ہوئیں
پتھر تھے تو خود پر قابو رکھنا تھا
کیا تھا اس کے نام کی لو کو روشن جب
دلوں میں عکس خرام آہو رکھنا تھا
جب حاصل لا حاصل دونوں ایک سے تھے
پھر خود کو نہ اسیر من و تو رکھنا تھا
یاد کا خنجر اتارنا تھا سینے میں
دیر تک اک منظر کو خوشبو رکھنا تھا
اک عالم سے بھر کر اس کی جھولی طورؔ
اپنی ہتھیلی پر برگ ہو رکھنا تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.