Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اک خیال افروز موج آئی تو تھی

راشدہ ماہین ملک

اک خیال افروز موج آئی تو تھی

راشدہ ماہین ملک

MORE BYراشدہ ماہین ملک

    اک خیال افروز موج آئی تو تھی

    میں نے اپنی سطر مہکائی تو تھی

    تم نہیں تھے یاد تھی ہر سو محیط

    میں نہیں تھی میری تنہائی تو تھی

    در بدر بے پیرہن تھا خواب عشق

    میں نے اس کو آنکھ پہنائی تو تھی

    پھر مجھے اس نے کہا سب جھوٹ ہے

    ایک لمحے کو میں گھبرائی تو تھی

    دور تک بچھتا چلا جاتا تھا شوق

    کچھ نہیں تھا دشت پیمائی تو تھی

    کیوں مجھے دریا بلاتا ہے قریب

    اس کی آنکھوں میں بھی گہرائی تو تھی

    کیوں زمین و آسماں ہیں رقص میں

    اور کیا تھا ایک انگڑائی تو تھی

    لمحہ بھر کو ہی ڈھلا تھا آفتاب

    لمحہ بھر کو راہ دھندلائی تو تھی

    میں کہ حق پر ڈٹ گئی تھی راشدہؔ

    اس کی باتوں میں بھی سچائی تو تھی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے