اک خواب کے اثر میں کئی دن گزر گئے
اک خواب کے اثر میں کئی دن گزر گئے
پھر یوں ہوا کہ آنکھ کھلی ہم بکھر گئے
جب پاؤں کے نشان نشانی کی طرح تھے
تب لوگ کس ڈگر پہ چلے اور کدھر گئے
کل آنکھ کے شجر سے کئی پھول یاد کے
پلکوں سے ہو کے دل کی سڑک خوب بھر گئے
اے دکھ تری طویل رفاقت کے بعد بھی
خود سے ملے ہیں لوگ تو کتنے نکھر گئے
اس بار پھول دھوپ سے ناراض تھے عزیز
سایہ فروش جتنے بھی تھے بے ہنر گئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.