Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اک خواب لڑکپن میں جو دیکھا تھا وہ تم تھے

مرتضیٰ برلاس

اک خواب لڑکپن میں جو دیکھا تھا وہ تم تھے

مرتضیٰ برلاس

MORE BYمرتضیٰ برلاس

    اک خواب لڑکپن میں جو دیکھا تھا وہ تم تھے

    پیکر جو تصور میں ابھرتا تھا وہ تم تھے

    اک ایسا تعلق جو تعلق بھی نہیں تھا

    پھر بھی میں جسے اپنا سمجھتا تھا وہ تم تھے

    تھا قرب کی خواہش میں بھی کچھ حسن عجب سا

    جو گرد مرے رنگ تھا نغمہ تھا وہ تم تھے

    یک دم جو یہ تنہائی مہکنے سی لگی تھی

    جھونکا جو ابھی خوشبو کا گزرا تھا وہ تم تھے

    اس واسطے مے خواری کا الزام تھا مجھ پر

    مجھ میں جو وہ اک نشہ سا رہتا تھا وہ تم تھے

    غیبت کا ہدف تم نے جو رکھا تھا وہ میں تھا

    اور میں نے جسے ٹوٹ کے چاہا تھا وہ تم تھے

    بے مصرف و بے کار ہوں اب راکھ کی مانند

    چنگاری تھی جو مجھ میں جو شعلہ تھا وہ تم تھے

    لگتا ہے وہ شہر اب کسی آسیب زدہ سا

    کیا جس کے لیے جشن سا برپا تھا وہ تم تھے

    مأخذ :
    • کتاب : kulliyat -e-Murtaza Barlas (Pg. 339)
    • Author : Murtaza Barlas
    • مطبع : Alhamd Publication Lahore (2011)
    • اشاعت : 2011

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے