اک خواب تھی زندگی ہماری
اک خواب تھی زندگی ہماری
پھر آنکھ نہیں کھلی ہماری
دنیا سے بھی پھر نہیں ملے ہم
وہ بھی تو کبھی نہ تھی ہماری
دن ڈھل گیا خواب دیکھنے میں
کٹ جائے گی رات بھی ہماری
پلکوں پہ یہ پھول آنسوؤں کے
صحرا کی یہ ریت بھی ہماری
اک دھیان کی لہر نے ڈبویا
اک یاد نہ ہو سکی ہماری
ٹاپوں کی صدا سی اس کے غم کی
بے تیغ سپاہ تھی ہماری
کب ہو گئی میرے قد سے اونچی
دیوار یہ بیچ کی ہماری
دیکھا تو ہر آئنے میں ہم تھے
خود سے ہوئی بات بھی ہماری
آئے ہو تو یہ غزل بھی سن لو
بے وقت کی راگنی ہماری
- کتاب : Sitara Ya Aasman (Pg. 18)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.