اک لمحے نے جیون دھارا روک لیا
اک لمحے نے جیون دھارا روک لیا
جیسے کسی قطرے نے دریا روک لیا
کتنا مان گمان ہے دینے والے کو
درد دیا ہے اور مداوا روک لیا
دونوں عالم مل کے جس کو روکتے ہیں
میں نے اس طوفان کو تنہا روک لیا
کبھی کبھی تو مجھ کو یوں محسوس ہوا
جیسے کسی نے میرا حصہ روک لیا
وہ تو سب کا دوست ہے میرا کیا ہوگا
اس کو تو بس جس نے روکا روک لیا
ایک سی ساری صبحیں ایک سی شامیں ہیں
کس نے اکبرؔ بہتا دریا روک لیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.