اک مہک روزن بہ روزن شاعری کرتی رہی
اک مہک روزن بہ روزن شاعری کرتی رہی
رات کی رانی ہمہ تن شاعری کرتی رہی
اک طرف تھی نیم شب اور اک طرف شوق وصال
ہونٹ چپ تھے اور دھڑکن شاعری کرتی رہی
میں رہا خاموش جس کی پردہ داری کے لئے
توڑ کر وہ سارے بندھن شاعری کرتی رہی
چپ رہی صحرائی سرمہ ڈال کر چشم فلک
آنکھ میری سارا ساون شاعری کرتی رہی
رات بھر پیتے رہے ہم تا سحر سنتے رہے
ساغر و مینا کی کھن کھن شاعری کرتی رہی
آنکھ میں آنسو بھی تھے اور پاؤں میں گھنگھرو بھی تھے
ایک رم جھم ایک چھن چھن شاعری کرتی رہی
رات بھر سنتے رہے شیراز ساگرؔ کی غزل
ایک تاریکی بھی روشن شاعری کرتی رہی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.