اک مکاں اور بلندی پہ بنانے نہ دیا
اک مکاں اور بلندی پہ بنانے نہ دیا
ہم کو پرواز کا موقع ہی ہوا نے نہ دیا
تو خدا بن کے مٹائے گا ہمیں ہی اک دن
سر ترے در پہ اسی ڈر نے جھکانے نہ دیا
متحد ہونے کا جذبہ تھا سبھی میں لیکن
متحد ہونے کا موقعہ ہی ہوا نے نہ دیا
تم پہ چھا جاتے شجر بنتے جو ننھے پودے
تم نے اچھا ہی کیا پاؤں جمانے نہ دیا
وہ تو آمادہ تھا بندوں کی شکایت سن کر
کچھ فرشتوں نے زمیں پر اسے آنے نہ دیا
آپ ڈرتے ہیں کہ کھل جائے نہ اصلی چہرہ
اس لئے شہر کو آئینہ بنانے نہ دیا
- کتاب : Zindagi (Pg. 57)
- Author : Manzar Bhopali
- مطبع : Nasir Publicans, Urdu Bazar Krachi (P.K.) (1993)
- اشاعت : 1993
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.