اک مہرباں کی یاد ستائے تو کیا کریں
اک مہرباں کی یاد ستائے تو کیا کریں
شب بھر خیال اس کا جگائے تو کیا کریں
ہم ہیں شبان ہجر کے مارے ہمیں کوئی
قصے وصال کے جو سنائے تو کیا کریں
مانا کہ شے بری ہے مگر پھر بھی جب کوئی
لے کر تمہارا نام پلائے تو کیا کریں
بارش ہو میکدہ بھی ہو موسم بھی سرد ہو
ایسے میں تیری یاد بھی آئے تو کیا کریں
ہم کو بھی ہے گریز مگر ناز سے ہمیں
ساقی نظر ملا کے پلائے تو کیا کریں
پاس ادب کی بات بھی ہوتی ہے شیخ جی
محفل میں یار جام تھمائے تو کیا کریں
چلتے ہیں شانؔ ہم بھی حرم کو مگر وہاں
زمزم بھی تشنگی نہ مٹائے تو کیا کریں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.