اک ملاقات میں اسرار نہیں کھلتے ہیں
اک ملاقات میں اسرار نہیں کھلتے ہیں
داستاں گوئی سے کردار نہیں کھلتے ہیں
ایسی دنیا میں انہیں بند کیا جاتا ہے
کھلنے والے بھی کئی بار نہیں کھلتے ہیں
دستکیں دیجیے سر ماریے جو مرضی کریں
روز تو شاہوں کے دربار نہیں کھلتے ہیں
باتوں باتوں میں مجھے اس نے کہی دل کی بات
میں سمجھتا تھا سمجھ دار نہیں کھلتے ہیں
عورتیں بچے سلا کے چلی آتی ہیں یہاں
دس سوا دس یہاں بازار نہیں کھلتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.