اک مرغ چمن وقت سحر بول رہا ہے
اک مرغ چمن وقت سحر بول رہا ہے
صیاد کا ہر راز نہاں کھول رہا ہے
جذبات کی لہروں پہ ترنم کے یہ نغمے
یہ کون ہے کانوں میں جو رس گھول رہا ہے
حق بات کی عظمت کا تو قائل ہے زمانہ
سچائی کا موتی بہت انمول رہا ہے
کیوں راز ترے دل کا ہوا جاتا ہے افشا
جادو ہے جو سر چڑھ کے ترے بول رہا ہے
ہر بات کسوٹی پہ جو رکھتا ہے زمانہ
ہر حرف تمنا کا تری تول رہا ہے
جب سر سے کفن باندھ کے تو گھر سے چلا ہے
کیوں عزم ترا وقت سفر ڈول رہا ہے
کہتے ہیں جمیلؔ آپ کو بیگانۂ ہستی
یہ راز سر بزم کوئی کھول رہا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.