اک مسلسل غم کا ساماں ہے جہاں رہتا ہوں میں
اک مسلسل غم کا ساماں ہے جہاں رہتا ہوں میں
فکر حیراں دل پریشاں ہے جہاں رہتا ہوں میں
اپنے شانوں پر اٹھا کے اپنے ارمانوں کی لاش
بد تر از حیوان انساں ہے جہاں رہتا ہوں میں
اک مسلسل کشمکش دیر و حرم کے درمیاں
ہر نفس محبوس عرفاں ہے جہاں رہتا ہوں
فن برائے فن تعیش کے لئے مخصوص ہے
شاعری صید غزالاں ہے جہاں رہتا ہوں میں
حسن کی زردار کے ہاتھوں ہوئی مٹی خراب
عشق صید رنج دوراں ہے جہاں رہتا ہوں میں
عشرتیں گھبرا رہی ہیں پاس آنے کو مرے
نکہتوں کا ایک طوفاں ہے جہاں رہتا ہوں میں
ادھ کھلی کلیاں شگوفے مضمحل افسردہ گل
اک خزاں تا حد امکاں ہے جہاں رہتا ہوں میں
کیوں مری بے چارگی پر ہنس رہا ہے اک جہاں
کیوں خدا مجھ سے گریزاں ہے جہاں رہتا ہوں میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.