اک مشت پر ہوں مجھ کو یقیناً سکوں نہیں
اک مشت پر ہوں مجھ کو یقیناً سکوں نہیں
لیکن ہوا اڑا کے جو لے جائے یوں نہیں
اکثر زمانے والوں نے سوچا ہے اس طرح
موجود ہوں مگر یہ خبر ہو کہ ہوں نہیں
خودداریٔ مزاج کچھ اتنی عزیز ہے
مل جائے سب جہان تو میں اس کو دوں نہیں
واعظ نے یوں بنا لیا خود نظم زندگی
ہوتے رہیں گناہ پہ اس کو گنوں نہیں
نظارہ چاہئے تو بیاباں میں آئیے
سب کچھ وہاں پہ سچ ہے ذرا سا فسوں نہیں
دنیا یہ چاہتی ہے وصیہؔ ہر ایک سے
اپنی تو سب کہوں پہ کسی کی سنوں نہیں
- کتاب : Dana Dana Khirman (Pg. 54)
- Author : Fatima wasia Jaisi
- مطبع : Fatima wasia Jaisi (2011)
- اشاعت : 2011
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.