اک نہ آنے والے کا انتظار کرتے ہیں
اک نہ آنے والے کا انتظار کرتے ہیں
شمع رہگزر ہیں ہم روز بجھتے جلتے ہیں
میرے کچھ نہ کہنے کو حرف آرزو سمجھو
خامشی میں بھی معنی کچھ نہ کچھ نکلتے ہیں
ایک نشہ رہتا ہے تجھ سے مل کے پہروں تک
نشہ جب نہیں ہوتا اور ہم بہکتے ہیں
راہ درد میں کوئی ہم سفر نہیں ہوتا
اپنی آگ میں خود ہی شمع ساں پگھلتے ہیں
دیکھنا ہے کون عشقیؔ ساتھ دے سر منزل
ابتدا میں تو سب ہی ساتھ ساتھ چلتے ہیں
- کتاب : Qamat (Pg. 38)
- Author : Shahid Hussain
- مطبع : Arshia Publications (1985)
- اشاعت : 1985
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.