اک نگاہ بے رخی سے غرق ہوتے ذائقے
اک نگاہ بے رخی سے غرق ہوتے ذائقے
لو چکھو تحلیل غرب و شرق ہوتے ذائقے
تب سمجھ میں آ بھی جاتے ان کی دوری کے سبب
جب زمین و آسماں کے فرق ہوتے ذائقے
تو سمجھ سکتا نہیں ہے عشق کی معراج کو
تو نے چکھے ہی نہیں ہیں برق ہوتے ذائقے
عمر گزری پر نہ سمجھا ذائقوں کے فرق کو
زرق لگتے ذائقے تھے برق ہوتے ذائقے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.