اک پل بغیر دیکھے اسے کیا گزر گیا
اک پل بغیر دیکھے اسے کیا گزر گیا
ایسے لگا کہ ایک زمانہ گزر گیا
سب کے لیے بلند رہے ہاتھ عمر بھر
اپنے لیے دعاؤں کا لمحہ گزر گیا
کوئی ہجوم دہر میں کرتا رہا تلاش
کوئی رہ حیات سے تنہا گزر گیا
ملنا تو خیر اس کو نصیبوں کی بات ہے
دیکھے ہوئے بھی اس کو زمانہ گزر گیا
دل یوں کٹا ہوا ہے کسی کی جدائی میں
جیسے کسی زمین سے دریا گزر گیا
اس بات کا ملال بہت ہے مجھے عدیمؔ
وہ میرے سامنے سے اکیلا گزر گیا
ہم دیکھنے کا ڈھنگ سمجھتے رہے عدیمؔ
اتنے میں زندگی کا تماشا گزر گیا
باقی بس ایک نام خدا رہ گیا عدیمؔ
سب کچھ بہا کے وقت کا دریا گزر گیا
- کتاب : Faasle aise bhii ho.nge (Pg. 68)
- Author : Adeem Hashmi
- مطبع : Rumail House of Publications (2009)
- اشاعت : 2009
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.