Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اک پل بھی کہیں راحت و آرام نہیں ہے

گوہر شیخ پوروی

اک پل بھی کہیں راحت و آرام نہیں ہے

گوہر شیخ پوروی

MORE BYگوہر شیخ پوروی

    اک پل بھی کہیں راحت و آرام نہیں ہے

    یہ عشق کا آغاز ہے انجام نہیں ہے

    ڈرتا ہوں کہ گردش نہ زمانے کی ٹھہر جائے

    اب ہاتھ میں سورج ہے مرے جام نہیں ہے

    کیا لوٹ لیا رندوں نے مے خانہ ہی سارا

    یا میری ہی قسمت میں کوئی جام نہیں ہے

    جس پاپ کی دنیا میں ہے راون کا بسیرا

    اس سورگ سی دھرتی پہ کوئی رام نہیں ہے

    میں نے ہی نکھارا ہے ترا رنگ محبت

    اور میرا تری بزم میں کچھ کام نہیں ہے

    تم نے ہی ستم ڈھائے ہیں تم نے ہی جفا کی

    میں کیسے کہوں تم پہ کچھ الزام نہیں ہے

    سب کچھ ہے جب اپنا ہی تو میں سوچ رہا ہوں

    انسان کو کیوں پہلا سا آرام نہیں ہے

    میرے ہی گناہوں پہ نظر کیوں ہے جہاں کی

    ہے کون جو اس دور میں بدنام نہیں ہے

    حیرت ہے کہ تو اس کو نہیں جانتا لیکن

    اس شہر میں گوہرؔ کوئی گم نام نہیں ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے