اک پرانی شراب جیسا عشق
اک پرانی شراب جیسا عشق
مجھ سے خانہ خراب جیسا عشق
میرؔ کی ایک غزل سا دل افروز
اک مقدس کتاب جیسا عشق
ہے گنہ بھی یہی عبادت بھی
عاقبت کے حساب جیسا عشق
کبھی صحرا کبھی سمندر ہے
کبھی گنگا کے آب جیسا عشق
سو دعاؤں کا مستقل احساس
بندگی کے ثواب جیسا عشق
آب زم زم ہے اس کو پی لیجے
ہے مقدس شراب جیسا عشق
مختصر بحر کی ہے میری غزل
اس غزل کے جواب جیسا عشق
کسی معشوق کے بدن کی مہک
ایک تازہ گلاب جیسا عشق
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.