اک قدم بھی بڑھا نہیں سکتا
اک قدم بھی بڑھا نہیں سکتا
مت پکارو میں آ نہیں سکتا
چوٹ دو بار کھا نہیں سکتا
دل کسی سے لگا نہیں سکتا
چند مخصوص راگ ہیں دل کے
ہر کوئی جن کو گا نہیں سکتا
تیری تصویر خواب جیسی ہے
دیکھ سکتا ہوں پا نہیں سکتا
ان کی محفل میں کچھ دیے رکھ دو
دل ہمیشہ جلا نہیں سکتا
میں نہ فرہاد ہوں نہ مجنوں ہوں
میں محبت نبھا نہیں سکتا
میں بھی دل میں دماغ رکھتا ہوں
تو مجھے آزما نہیں سکتا
دل کی باتیں تو راز ہیں ساحلؔ
یہ نہ پوچھو بتا نہیں سکتا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.