اک راز دل ربا کو بیاں ہونا ہے ابھی
اک راز دل ربا کو بیاں ہونا ہے ابھی
حرف و صدا کو شعلہ بجاں ہونا ہے ابھی
جاگی ہے دل میں شہد شہادت کی آرزو
راہ وفا کا سنگ نشاں ہونا ہے ابھی
روکا ہوا ہے تم نے ہواؤں کو کس لیے
اس راکھ میں شرر کا گماں ہونا ہے ابھی
سانسیں شبوں کی جاں کی طنابیں اکھڑ گئیں
اگلے سفر پہ ہم کو رواں ہونا ہے ابھی
محصور ہے وہ کبر و انا کے حصار میں
اس سے تعارف اپنا کہاں ہونا ہے ابھی
تعبیر کی تلاش میں پھرتے ہیں خواب خواب
چشم جہاں پہ عکس فشاں ہونا ہے ابھی
- کتاب : Funoon (Monthly) (Pg. 536)
- Author : Ahmad Nadeem Qasmi
- مطبع : 4 Maklood Road, Lahore (25Edition Nov. Dec. 1986)
- اشاعت : 25Edition Nov. Dec. 1986
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.