اک روشنی کا زہر تھا جو آنکھ بھر گیا
اک روشنی کا زہر تھا جو آنکھ بھر گیا
ہر دائرہ وہ سوچ کا مفلوج کر گیا
تھی عاقبت کی خامشی تنہائیوں کی چیخ
دنیا یہ کہہ رہی تھی مرا وقت مر گیا
جو شہر درد میں تھا گھنی چھاؤں کا شجر
کچھ دھوپ تھی کڑی کہ خلا میں اتر گیا
کیا لطف تشنگی تھا مجھے کچھ خبر نہیں
کتنے سمندروں سے میں پیاسا گزر گیا
کر کے جو برہنہ مجھے غیروں کی بھیڑ میں
وہ میرا درد زندگی جانے کدھر گیا
یہ اجنبی سے لوگ یہ انجان سا جہاں
اپنے وجود سے ہی میں شاید گزر گیا
- کتاب : Shora-e-London (Pg. 99)
- Author : Jauhar Zahiri
- مطبع : Books From India (U.K) Ltd. 45, Museum Street, Londan W.C-1 (1985)
- اشاعت : 1985
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.