اک روایت ہے جو تبدیل نہیں کر سکتا
اک روایت ہے جو تبدیل نہیں کر سکتا
میں ترے حکم کی تعمیل نہیں کر سکتا
ریگ مقتل ہے نہ تلوار نہ نیزہ ہے یہاں
تو مرے شوق کی تکمیل نہیں کر سکتا
رات گزری تو یہ عقدہ بھی کھلا ہے مجھ پر
میں تجھے شعر میں تمثیل نہیں کر سکتا
تجھ پہ گزری ہو قیامت تو سمجھ بھی آئے
تو مرے ہجر کی تاویل نہیں کر سکتا
لاکھ عاصمؔ وہ مری ذات کے ٹکڑے کر دے
میں کسی شخص کی تذلیل نہیں کر سکتا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.