اک روز جو گلشن میں وہ جان بہار آئے
اک روز جو گلشن میں وہ جان بہار آئے
کلیوں پہ شباب آئے پھولوں پہ نکھار آئے
نظروں کے تصادم میں تھیں ضبط کی تاکیدیں
کیا جانے سمجھ کر گیا ہم دل کو بھی ہار آئے
احساس تکبر میں حد سے نہ گزر جائیں
شاید اسی مطلب سے پھولوں میں بھی خار آئے
توبہ کے تقدس کا قائل تو ہوں میں لیکن
پیمانہ بڑھا دینا جب ابر بہار آئے
اچھا ہوا حامدؔ کا دنیا سے گزر جانا
اک بوجھ تھا جو سر سے احباب اتار آئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.