اک سایہ سا ہے ساتھ مگر آشنا نہیں
اک سایہ سا ہے ساتھ مگر آشنا نہیں
میں اس کو اور وہ مجھے پہچانتا نہیں
اک واقعہ ہے یہ کہ وہ دل میں ہے جاگزیں
اک حادثہ ہے یہ میں اسے جانتا نہیں
یہ اور بات ہے کہ زمانہ ہے معترف
میں خود تو اپنے آپ کو بھی مانتا نہیں
کوئی ٹھکانہ میرا نہ میری کوئی زمیں
ہوں میں بھی لا مکاں پہ کوئی مانتا نہیں
وہ زخم زخم کب ہے جو ہو جائے مندمل
وہ درد درد ہی نہیں جو دیر پا نہیں
مانا کہ اس کے چاہنے والے نہیں ہیں کم
میری طرح تو کوئی اسے چاہتا نہیں
دعویٰ وفا کا یوں تو ہے ہر شخص کو زہیرؔ
یہ واقعہ ہے کوئی بھی اہل وفا نہیں
- کتاب : Dariche (Pg. 46)
- Author : Bashir Saifi
- مطبع : Shakhsar Publishers (1975)
- اشاعت : 1975
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.