Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اک سفر ہوتا رہا اور رک گئی میں

رچی درولیہ

اک سفر ہوتا رہا اور رک گئی میں

رچی درولیہ

MORE BYرچی درولیہ

    اک سفر ہوتا رہا اور رک گئی میں

    چل رہا تھا راستہ اور رک گئی میں

    عشق تھا دونوں کو فطرت مختلف تھی

    وہ بھٹکتا ہی رہا اور رک گئی میں

    ہر دفعہ آواز سن کر میں پلٹ دی

    پھر نہ جانے کیا ہوا اور رک گئی میں

    یاد کے لمحے میں اک عرصہ بتایا

    وقت آنکھوں سے بہا اور رک گئی میں

    لمس کا کیسا اثر سانسوں پہ ہوگا

    کھیل میں اس نے چھوا اور رک گئی میں

    اس قدر آنکھوں سے اس کو پی لیا تھا

    مجھ میں وہ بہتا رہا اور رک گئی میں

    جا رہی تھی چھوڑ کر کردار اپنا

    نام آیا آپ کا اور رک گئی میں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے