Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اک صحرا میں جانے کتنے لوگ ہمارے چھوٹ گئے

آصف بلال

اک صحرا میں جانے کتنے لوگ ہمارے چھوٹ گئے

آصف بلال

MORE BYآصف بلال

    اک صحرا میں جانے کتنے لوگ ہمارے چھوٹ گئے

    تب سے ایسا لگتا ہے کہ سارے سہارے چھوٹ گئے

    کس دکھ پر ہم ٹوٹ کے روئیں کون سا قصہ بتلائیں

    آپ فقط بس اتنا جانیں جان سے پیارے چھوٹ گئے

    ان زخموں کا مرہم لے کر چار مسیحا آئے تھے

    اس وحشت کی تاریکی میں سب بے چارے چھوٹ گئے

    ہجرت والی رات بلا کا درد سمیٹے ہوتی ہے

    ان سے جا کر پوچھو جن کے راج دلارے چھوٹ گئے

    اک ساحر سے روزانہ میں اس ضد پہ اڑ جاتا ہوں

    وہ ناٹک دکھلاؤ جس میں چاند ستارے چھوٹ گئے

    کچھ سوداگر روز ہمارے درد کا گاہک بنتے تھے

    اس چکر میں جانے کتنے حوصلہ ہارے چھوٹ گئے

    رفتہ رفتہ آصفؔ کے سب یار بچھڑتے جاتے ہیں

    پچھلے شب کی خواب میں بھی کچھ درد کے مارے چھوٹ گئے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے