اک صحرا تھا بس پانی کہیں تھا نہ ہوا تھی
اک صحرا تھا بس پانی کہیں تھا نہ ہوا تھی
بن تیرے حیات اپنی بڑی سخت سزا تھی
یہ شمع محبت تو کبھی بجھتی نہیں ہے
میں سوچ رہا ہوں کہ کہاں میری خطا تھی
ایسا نہیں دنیا تھی ہمیشہ ہی سے ایسی
وہ دور بھی تھا جس میں محبت تھی وفا تھی
دی وقت نے دستک تو مرے در پہ کئی بار
در جس نے نہ کھولا وہ مری اپنی انا تھی
آسان نہ تھا یوں رہ ہستی سے گزرنا
کیا جانئے کس کس کی مرے ساتھ دعا تھی
ہم جس کو سمجھ بیٹھے تھے اے دوست تغافل
سنتے ہیں کہ اس شوخ کی وہ خاص ادا تھی
یوںہی نہیں اللہ پہ لائے ہیں یقیں لوگ
انسان کے ہاتھوں میں فنا تھی نہ بقا تھی
ورنہ تو یہ ممکن ہی نہیں تھا کبھی گلشنؔ
لگتا ہے تباہی میں مری ان کی رضا تھی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.