Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اک صحرا تھا بس پانی کہیں تھا نہ ہوا تھی

گلشن بریلوی

اک صحرا تھا بس پانی کہیں تھا نہ ہوا تھی

گلشن بریلوی

MORE BYگلشن بریلوی

    اک صحرا تھا بس پانی کہیں تھا نہ ہوا تھی

    بن تیرے حیات اپنی بڑی سخت سزا تھی

    یہ شمع محبت تو کبھی بجھتی نہیں ہے

    میں سوچ رہا ہوں کہ کہاں میری خطا تھی

    ایسا نہیں دنیا تھی ہمیشہ ہی سے ایسی

    وہ دور بھی تھا جس میں محبت تھی وفا تھی

    دی وقت نے دستک تو مرے در پہ کئی بار

    در جس نے نہ کھولا وہ مری اپنی انا تھی

    آسان نہ تھا یوں رہ ہستی سے گزرنا

    کیا جانئے کس کس کی مرے ساتھ دعا تھی

    ہم جس کو سمجھ بیٹھے تھے اے دوست تغافل

    سنتے ہیں کہ اس شوخ کی وہ خاص ادا تھی

    یوںہی نہیں اللہ پہ لائے ہیں یقیں لوگ

    انسان کے ہاتھوں میں فنا تھی نہ بقا تھی

    ورنہ تو یہ ممکن ہی نہیں تھا کبھی گلشنؔ

    لگتا ہے تباہی میں مری ان کی رضا تھی

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے