اک شام کی اداسی کا غم آسماں کا دکھ
اک شام کی اداسی کا غم آسماں کا دکھ
پھر نیند لے اڑا ہے وہ پچھلی خزاں کا دکھ
مدت سے کھوج میں ہوں کبھی تو پتا چلے
مجھ کو کہاں ملا تھا یہ سارے جہاں کا دکھ
سالار کھو گیا ہے مری فوج کا کہیں
تم کو خبر کہاں ہے مرے کارواں کا دکھ
سرحد پہ جس کا بیٹا ابھی کل ہی مر گیا
محسوس کر رہا ہوں میں اس ایک ماں کا دکھ
اشکوں سے جس کے گاؤں کے سب پیڑ جل گئے
صدیاں نگل چکا ہے اس آتش فشاں کا دکھ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.