Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اک شغل شب ہجر کی زینت کی طرح ہے

محمد اعظم

اک شغل شب ہجر کی زینت کی طرح ہے

محمد اعظم

MORE BYمحمد اعظم

    اک شغل شب ہجر کی زینت کی طرح ہے

    باقی جو تعلق ہے وہ تہمت کی طرح ہے

    کیا جانئے کس لمحہ یہ ہاتھوں سے پھسل جائے

    اک رشتہ جو نادار کی غیرت کی طرح ہے

    دیکھوں تو سہی ہوتی ہے کیا وصل کی توسیع

    اب ہجر ترا میری ضرورت کی طرح ہے

    اک سبز سا نقطہ یہ بتاتا ہے کہ ہے وہ

    اب اس سے ملاقات علامت کی طرح ہے

    اک صورت موہوم کہ زندہ ہے نہ مردہ

    دیکھو تو زمانے میں قیامت کی طرح ہے

    لینے کو ہیں انگڑائی یہ خوابیدہ و پامال

    جو سنگ یہاں ہے وہ عمارت کی طرح ہے

    آگاہ کہ گلزار ہے اک آتش نمرود

    باقی جو ہے شداد کی جنت کی طرح ہے

    ہے صد قلم گل سے چمن زار صحیفہ

    اور جنبش گلبرگ تلاوت کی طرح ہے

    کم معرکۂ زیست نہیں جنگ احد سے

    اسباب جہاں مال غنیمت کی طرح ہے

    کیا کہئے کہ خود غرق رہے اس میں گلے تک

    کہتے ہوئے دنیا یہ نجاست کی طرح ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے