اک شہر آرزو ہے اور ہم ہیں دوستو
اک شہر آرزو ہے اور ہم ہیں دوستو
پھر غم کی جستجو ہے اور ہم ہیں دوستو
مجرم کھڑے ہوئے ہیں اک بارگاہ میں
وہ شخص روبرو ہے اور ہم ہیں دوستو
کانٹوں سے روشناس ہیں پھولوں سے بہرہ ور
دنیائے رنگ و بو ہے اور ہم ہیں دوستو
ہم جس میں جی رہے ہیں اس میکدے کی خیر
ٹوٹے ہوئے سبو ہیں اور ہم ہیں دوستو
دنیا سے بے خبر ہیں کس انجمن میں گم
کیمپس ہے آب جو ہے اور ہم ہیں دوستو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.